آئی سی سی کی پولنگ میں بہترین کپتان کی فہرست میں عمران خان کی جیت بھارتیوں کو ہضم نہ ہوئی۔
منگل کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ”پیس سیٹر“ کے عنوان سے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان اور موجودہ وزیراعظم عمران خان، بھارتی ویرات کوہلی، جنوبی افریقی اے بی ڈی ویلیئرز اور آسٹریلوی خاتون کرکٹر میگ لیننگ کا نام دیتے ہوئے لکھا گیا کہ کپتان بننے کے بعد ان کرکٹر کی بیٹنگ یا بولنگ اوسط بہتر ہوئی، آپ کے خیال میں ان چاروں افراد میں سے کس نے قیادت سنبھالنے کے بعد بہترین کارکردگی دکھائی۔
Captaincy proved a blessing for some extraordinary cricketers 🧢🏏
Their averages improved as leaders 📈
You decide which of these ‘pacesetters’ were the best among these geniuses! pic.twitter.com/yWEp4WgMun
— ICC (@ICC) January 12, 2021
24 گھنٹے جاری رہنے والی پولنگ میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور عمران خان 47 فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے، ابتدا میں پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان 49 فیصد کے ساتھ واضح برتری لیے ہوئے تھے لیکن آہستہ آہستہ ویرات کوہلی کے ووٹوں میں اضافہ ہوتا گیا، آخری لمحات میں سخت مقابلہ ہوا، پولنگ کا وقت ختم ہونے سے 17 منٹ قبل تک بھارتی کپتان کو ایک فیصد کی برتری حاصل تھی، آخر میں ڈرامائی انداز میں عمران خان کے چاہنے والوں نے ووٹنگ میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے زور لگایا اور بازی جیت لی۔
Captaincy proved a blessing for some extraordinary cricketers 🧢🏏
Their averages improved as leaders 📈
You decide which of these ‘pacesetters’ were the best among these geniuses! pic.twitter.com/yWEp4WgMun
— ICC (@ICC) January 12, 2021
اس جیت کے بعد تو صارفین کے علاوہ پی ٹی آئی کے وزرا اور ممبران نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر اپنے لیڈر کی کامیابی کا بھرپور تذکرہ کیا، پارٹی کے اکاﺅنٹ سے ٹویٹ کیا گیا کہ عمران خان کا کوہلی سے موازنہ درست نہیں کیونکہ وہ صرف کرکٹر ہی نہیں، کینسر اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے بانی بھی ہیں۔
دوسری جانب بھارتی صارفین نے دھاندلی کے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کوہلی جیت رہے تھے، اچانک عمران خان کی جیت کیسے ہوگئی، دونوں ملکوں کے سوشل میڈیا پر یہ بحث عروج پکڑتی گئی۔